جیو کے مشہور صحافی اعزاز سید نے ایک اور انکشاف کر دیا۔

جیو نیوز کے سینیئر صحافی اعزاز سعید کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کی گڈ بک میں رہنا پسند کرتے ہیں اور وہ اسٹیبلشمنٹ کے بائیں ہاتھ کی طرف رہنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ہمیشہ وہی موقف اختیار کرتے ہیں جو کہ اسٹیبلشمنٹ یا طاقتور حلقوں کا ہوتا ہے ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں مولانا فضل الرحمن نے جو بیان دیا ہے کہ پہلے معشیت کو بچایا جائے الیکشن بعد میں بھی ہو جائیں گے وہ اس وقت اسلامآاباد میں اس بات کے سگنل مل رہے ہیں کہ الیکشن کو مزید آگے بڑھا دیا جائے۔
اعزاز سید کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے قریب ترین سمجھے جانے والے بیوروکریٹ وہ انہیں اج کل اسلام اباد میں بتاتے ہیں کہ الیکشن مزید اگے بڑھا دیے جائیں گے پہلے احتساب کا عمل شروع کیا جائے گا اس کے بعد بعد اگے معشیت کو درست کیا جائے گا اس کے بعد ہی الیکشن پر کوئی فیصلہ ہوگا۔
اعزاز سید کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن اس حوالے سے اگے کر دیے جائیں گے کہ نگران حکومت اگر ڈالر کی قیمت 250 تک لے آئی اور عوام کو تھوڑا بہت ریلیف دینے میں کامیاب ہوگی تو یہ کہہ کر الیکشن ڈیلے کر دیے جائیں گے کہ پہلے احتساب ہوگا اس کے بعد یہ الیکشن ہوں گے ان کا یہ کہنا تھا کہ ان کو یہ بات اسلام اباد میں بیوروکریٹ سے پتہ چلی ہے یہ انکشاف انہوں نے جیو کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں کیا ہے۔